جمعہ‬‮   26   اپریل‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

ورلڈ کشمیر فورم نے کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کیخلاف آن لائن عوامی پٹیشن دائر کردی

       
مناظر: 428 | 4 Feb 2023  
اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) ورلڈ کشمیر فورم نے بھارتی غاصبانہ قبضے اور کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کے خلاف آن لائن عوامی پٹیشن دائر کردی۔
پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت سے اقوام متحدہ کی کونسلوں کی قراردادوں کی پابندی کرائی جائے، مقبوضہ جموں و کشمیر کی متنازعہ علاقے کی حیثیت کو پھر سے بحال کیا جائے۔ مسئلہ کشمیر کا حل 1948 میں اقوام متحدہ کی قرارداد 47, 1951 میں منظور کی جانے والی قرارداد91 اور دیگر کی روشنی میں تلاش کیا جائے۔
پٹیشن، بھارت کی جانب سے کشمیر میں لگائے گئے غیر اخلاقی و غیر انسانی کرفیو، بھارت کا کشمیریوں پر ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی، ذہنی و جسمانی تشدد کرنے اور کشمیر میں غاصبانہ قبضے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔
پٹیشن میں لکھا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی 1948 میں منظور ہونے والی قرارداد جس میں کشمیریوں کو اس بات کا حق دیا گیا تھا کہ ’وہ آزادانہ رائے اور ووٹ کے ذریعے اس بات کا انتخاب کریں کہ وہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا بھارت کے ساتھ‘۔
پٹیشن میں مزید درج ہے کہ بھارت نے کشمیر میں پانچ لاکھ سے زائد فوج اور دیگر سیکیورٹی فارسز تعینات کر رکھی ہیں، پچھلے ستر سالوں میں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ تین سے زائد جنگیں دو نیوکلر پاور ملکوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہو چکی ہیں، بھارت نے کشمیر میں ظالمانہ رویہ اپنا رکھا ہے۔ بھارت اب پاکستان کے ساتھ ساتھ چین سے بھی سرحدی محاذ پر الجھ رہا ہے۔ تین ایٹمی طاقت کا اس طرح الجھنا پوری دنیا کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس لئے اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کرے اور کشمیر کو بھارت کے قبضے سے آزار کروائے۔
پٹیشن میں مزید درج ہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی ہر قرارداد کو نامنظور کرتے ہوئے اپنی من مانی کی ہے۔ وہ کسی طرح بھی اس مسئلے کا حل پر امن طریقے سے نہیں چاہتا۔ وہ خطے کے امن کو برباد کرنا چاہتا ہے اور اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل نہ کرکے وہ اپنی رٹ قائم کرنا چاہتا ہے۔ پٹیشن میں مزید لکھا ہے کہ موجودہ بھارت نریندر مودی کی قیادت میں ایک جنونی اور شدت پسند بھارت بن چکا ہے جو اپنی ہندو توا کی سوچ پورے بھارت میں قائم کرنا چاہتا ہے۔