جمعہ‬‮   26   اپریل‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

پلوامہ واقعہ ، ستیا پال کے انکشافات پر مودی، امیت شاہ کی خاموشی، کانگریس نے ایک بار پھر سوالا ت اٹھا دیے

       
مناظر: 300 | 2 May 2023  

 

جموں02 مئی (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس پارٹی نے پلوامہ حملے سے متعلق سابق گورنر ستیہ پال ملک کے ہوشربا انکشافات پر مودی حکومت کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
جموں میں پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے رہنما لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) انیل دہون نے سابق گورنر مقبوضہ جموں کشمیر ستیہ پال ملک کے چونکا دینے والے انکشافات پر پلوامہ میں سی آر پی ایف کے 40 جوانوں کی ہلاکت کے سنگین مسئلے پر مودی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ پریس کانفرنس میں انیل دہون کے ساتھ کانگریس کے ورکنگ صدر رمن بھلا، چیف ترجمان رویندر شرما، وید مہاجن(سابق ایم ایل سی)، میڈیا کوآرڈینیٹر نیرج گپتا، ترجمان کپل سنگھ اور ساحل شرما بھی شریک تھے۔ لیفٹیننٹ کرنل دہون نے سوال کیا کہ اتنے بڑے قافلے اور پرخطر ہائی وے پر حملہ کرنے والے فوجیوں کی طاقت کو کیوں کچھ طیارے فراہم نہیں کیے گئے اور حساس راستے کو صاف نہیں کیا گیا اور ہائی وے تک کی لنک روڈ کو بڑی مقدار میں RDX کی موجودگی کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات کے باوجود محفوظ کیوں نہیں بنایا گیا۔ حملے کی اطلاعات تقریبا دس انٹیلی جنس ایجنسیوں نے فراہم کی تھیں لیکن پھر بھی اس قسم کا حملہ ضروری اور مطلوبہ احتیاطی تدابیر کے فقدان اور فوجیوں کو ہوائی جہاز فراہم کرنے میں حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ہوا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر وزیر داخلہ اور وزیر دفاع تک پوری بی جے پی حکومت مکمل خاموشی اختیار کر رہی ہے اور ستیہ پال ملک کے سنگین انکشافات پر اپنا منہ نہیں کھول رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار اس معاملے کو ایسے نظر انداز کر رہی ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔لیفٹیننٹ کرنل دہون نے لداخ اور دیگر جگہوں پر چین کو وزیر اعظم مودی کی کلین چٹ کا حوالہ دیا جب انہوں نے ”نا کوئی گھسا ہے، نا گھس بیٹھا ہے”کا اعلان کیا تھا۔ اب حکومت کا دعوی ہے کہ چین واپس جار ہا ہے لیکن سوال کیا کہ اگر وہ ہماری سرزمین میں داخل نہیں ہوا تو پھر واپس جانے کا کیا مطلب ؟۔کانگریس کے سینئر لیڈر نے پلوامہ حملے پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ اسے چار سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن حالات کے بارے میں کسی اعلی سطحی انکوائری کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے اور حکومت اور اعلی حکام کی طرف سے ناکامی کے ساتھ ساتھ اس کے لئے مقرر کردہ جوابدہی بھی نہیں تھی۔