منگل‬‮   30   اپریل‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

پانچ جنوری : کشمیریوں کو ان کا حق دلوانے کیلئے پاسبان حریت جموں کشمیر کہ عظیم الشان ریلی

       
مناظر: 540 | 5 Jan 2023  

 

مظفرآباد ( نیوز ڈیسک ) اقوامِ متحدہ سے 5 جنوری 1949 کی قرارداد پر عملدرآمد ، بھارتی جنگی جرائم کیخلاف تادیبی اقدامات اور کشمیر میں حکومت ہند کے 5 اگست 2019 کے اقدامات کو کالعدم قراردینے کے مطالبے کیلئے پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام بڑی عوامی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

سینکڑوں لوگوں کا اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ ریاست جموں کشمیر میں استصواب رائے کو عملانے کیلئے قرارداد پیش، شہر ہند مخالف اور آزادی کے نعروں سے گونجتا رہا۔ تفصیلات کیمطابق 5 جنوری 1949 کو کشمیری عوام کے حق میں پاس کی گئی اہم قرارداد پر عملدرآمد کے مطالبے کو لے کر پاسبان حریت جموں کشمیر کی اپیل پر یوم حق خودارادیت منایا گیا۔ سب سے بڑی ریلی دارالحکومت کے برہان وانی شہید چوک سے نکالی گئی جس میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین، بچے، بزرگ اور جوان شریک ہوئے ۔

ریلی کی قیادت چیئرمین پاسبانِ حُریت جموں کشمیر عُزِیر احمد غزالی ، جماعت اسلامی کے مرکزی راہنما ڈاکٹر محمد مشتاق خان، حریت رہنماؤں مشتاق احمد بٹ، مشتاق السلام، مہاجرین نمائیندگان محمد نوراللہ قریشی ایڈووکیٹ، مہناز قریشی، چوہدری محمد اسماعیل، محمد اقبال یاسین، سماجی راہنماؤں سید سلطان پیرزادہ، شرافت حسین ملک، چوہدری فیروزدین، چوہدری محمد مشتاق، محمد اسحاق شاہین، حافظ بلال احمد فاروقی، محمد فیاض جگوال ، بشارت راؤف تاجر راہنما عبدالرزاق خان، ڈاکٹر محمد منظور، پاسبان حریت کے وائس چیئرمین عثمان علی ہاشم، راہنما پیپلز پارٹی شوکت جاوید میر سماجی راہنما جاوید احمد مغل ، تنظیر اقبال اور دیگر راہنما کررہے تھے۔ ریلی میں شریک کشمیری شہریوں نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر حق خودارادیت رائے شماری کے مطالبات تحریر تھے۔

ریاست جموں کشمیر کیلئے حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے شرکاء نے بھارتی فوجی قبضے کیخلاف احتجاجا سیاہ جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔ حق خودارادیت ریلی میں شریک شہری بھارتی سامراجی قبضے کیخلاف “گو انڈیا گو بیک” ، “بھارتی غاصبو جموں کشمیر چھوڑ دو”، ” جس کشمیر کو خوں سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے ” کی شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ جبکہ شرکاء آزادئ کشمیر، شہدائے کشمیر اور “ویک اپ ویک اپ یو این ویک اپ”  کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے رہے۔

پاسبان حریت کے زیر اہتمام حق خودارادیت ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی، مذہبی اور آزادی پسند جماعتوں کے نمائیندوں نے کہا آج 5 جنوری یوم حق خودارادیت منانے کا مقصد پوری دنیا بالخصوص اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل اور او آئی سی کےممبر ممالک کو جموں کشمیر کے تئیں اُن کی ذمہ داریوں کا احساس دلانا ہے۔ سات دہائیوں سے جموں کشمیر کے عوام اپنے آزادی اور سیاسی مستقبل کے تعین کیلئے حق خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہوئے رائے شماری کے وعدوں کی تکمیل کا انتظار کر رہے ہیں۔ جس کے وہ بھارتی ظالم فوجی سامراج کے ظلم اور دہشتگردی کا شکار ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بھارت اقوامِ متحدہ کی مسئلہ کشمیر پر رائے شماری کی سولہ سے زائد مؤثر قراردادوں کے باوجود ان پر عملدرآمد سے انکاری ہے کشمیریوں کو انکے بنیادی حق حق آزادی سے محروم رکھنا حق خودارادیت دینے سے انکار اس کے نام نہاد جمہوری چہرے کو دنیا کے سامنے بری طرح بے نقاب کررہا ہے گزشتہ پچھتر برسوں سے بھارت کشمیریوں کی آزادی اور حق خودارادیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن کے کھڑا ہے ۔

 

مقررین نے کہا کہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ ریاست میں 5 اگست 2019 کو غیر قانونی یکطرفہ اقدامات نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ بھارت خطہ میں فساد اور دہشت کا نہ صرف سرغنہ ہے بلکہ آج بھی ایک قابض اور سامراجی ملک ہے جو ریاست پر دس لاکھ فوجیوں کے زریعے قابض ہے۔ مقررین نہ کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک کو فوجی طاقت کالے قوانین اور ریاستی جبر سے ختم نہیں کرسکتی ۔ کشمیری بھارتی جبری فوجی قبضے کو مسترد بار بار کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ سے آزادانہ  ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ حق خود ارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک وہ اپنا حق حق خود ارادیت حاصل نہیں کر لیتے جس کیلئے انہوں نے لاکھوں جانوں کے نظرانے اور بیش بہا قربانیاں پیش کی ہیں۔ مقررین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام بھارت سے آزادی کی جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔ پاسبان حریت کے زیر اہتمام حق خودارادیت ریلی کے شرکاء نے دومیل میں قائم اقوامِ متحدہ کے دفتر تک مارچ چیئرمین پاسبان حریت عزیراحمدغزالی کی قیادت میں چھ رکنی نمائیندہ وفد نے عالمی مبصرین کو یاداشت پیش کی جس میں 5 جنوری 1949 کی قرارداد حق خودارادیت پر عملدرآمد، 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو کالعدم قرار دینے اور کشمیر میں جنگی جرائم میں ملوث بھارتی فوجی اہلکاروں کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں تادیبی کارروائی کے مطالبات درج تھے ۔