جمعہ‬‮   19   اپریل‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

عالمی برادری انسانی حقوق کے کشمیری کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے: یورپ سے بڑی آواز بلند

       
مناظر: 758 | 16 Feb 2023  

 

جنیوا(نیوز ڈیسک ) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ خرم پرویز اور انسانی حقوق کے دیگر کشمیری کارکنوں، صحافیوں اور سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے کشمیر کے مسئلے کے منصفانہ اور پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا اور یورپی یونین اور دیگر عالمی طاقتوں سے درخواست کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے مناسب اور کشمیریوں کے قابل قبول حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
ایک بیان میں علی رضا سید نے کہاہے کہ سوئیٹزر لینڈ کے دارالحکومت جنیوا میں قائم انسانی حقوق کی اہم تنظیم مارٹن اینالزفاؤنڈیشن نے انسانی حقوق کے عالمی شہرت یافتہ کارکن خرم پرویز کے لیے مارٹن اینالز ایوارڈ کا اعلان کرکے مظلوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کو تسلیم کیا ہے۔
علی رضا سید نے کہا کہ وہ جنیوا میں خرم پرویز کو ایوارڈ دینے کی تقریب میں شرکت کریں گے۔خرم پرویز جنہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں اہم کردار کیا ہے، تقریباً گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے بے بنیاد الزامات کے تحت جیل میں ہیں۔ ابھی یہ معلوم نہیں کہ ان کی طرف سے کون اس ایوارڈ کو وصول کرے گا۔ مارٹن اینالز فاؤنڈیشن برطانوی نژاد انسانی حقوق کے اہم رہنما اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سابق سیکرٹری جنرل مارٹن اینالز کے نام پر قائم ہے۔ تنظیم اس بار خرم پرویز کے علاوہ، چاڈ کے ڈیلفین ڈجیرائبی اور وینزویلا کے فلیسیانو رائینا کو بھی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایوارڈ دینے کی تقریب جنیوا میں ہوگی۔
فاؤنڈیشن کے مطابق، انسانی حقوق کے ان کارکنوں نے اپنی جان کے خطرات اور دیگر چیلنجز کے باوجود انسانی حقوق کو اجاگر کرنے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے متاثرین کو انصاف دلوانے کے لیے مسلسل تیس سال جدوجہد کی ہے۔
علی رضا سید نے مارٹن اینالز فاؤنڈیشن کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے جس کی انتظامیہ نے اس ایوارڈ کے لیے بہت موزوں اور درست شخصیت کا انتخاب کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ فاؤنڈیشن نے خرم پرویز کے لیے ایوارڈ کا اعلان کرکے کشمیریوں کے حقوق کو تسلیم کیا ہے اور یہ اس بات کی بھی دلیل ہے کہ یورپ کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا احساس ہے۔