جمعہ‬‮   19   اپریل‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

تحریک آزادی کشمیر کودبانے کے تمام حربے انشاء اللہ ناکام ہوں گے: سید صلاح الدین احمد

       
مناظر: 397 | 26 Dec 2022  

مظفر آباد(نیوز ڈیسک ) حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ سید عتیق اللہ بخاری المعروف عاشق کشمیری کی جدائی انتہائی تکلیف دہ۔مرحوم وفا کا پیکر تھے۔پوری زندگی اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی خوشنودی کیلئے خرچ کی۔بھارتی شدت پسند قیادت مقبوضہ ریاست کے اکثریتی کردار کو ختم کرنے کیلئے مذموم ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔دنیا خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے۔
ان خیالات کا اظہارسید صلاح الدین احمد نے حزب کمانڈ کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔انہوں نے ریاست کے معروف ادیب، مصنف،شاعر، صحافی، مرخ اور عالم دین سید عتیق اللہ بخاری المعروف عاشق کشمیری کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم علم و عمل کا ایک روشن چراغ تھے۔پوری زندگی انہوں نے اسلام کی سربلندی کیلئے وقف کی تھی اور الحمد للہ یہ وعدہ پورا کرنے میں وہ کامیاب بھی ہوئے۔
جہاد کونسل کے چیر مین نے کہا کہ ان کی جدائی انتہائی تکلیف دہ ہے تاہم یہ بھی ایک اٹل حقیقت ہے کہ ہر ذی روح کو اس عارضی دنیا سے دائمی دنیا کی طرف رخصت ہونا ہے۔مرحوم کی جدائی سے ایک خلا پیدا ہوا ہے،جسے پر کرنا ناممکن تو نہیں لیکن مشکل ضرور ہے۔حزب سربراہ نے مقبوضہ ریاست میں جماعت اسلامی کے فلاحی اداروں اور امام سید علی گیلانی کے گھر اور دیگر کشمیری مسلمانوں کے مکانات اور زمینوں کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی شدت پسند قیادت مقبوضہ ریاست کے اکثریتی کردار کو ختم کرنے کیلئے مزموم ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، جماعت سے وابستہ اداروں اور افراد کے خلاف مہم جوئی انہی مذموم اور اوچھے ہتھکنڈوں کا ایک حصہ ہے۔
سید صلاح الدین نے اقوام عالم کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ محض تماشائی کا کردار ادا نہ کریں۔فاشسٹ حکومت کے ان غیر جمہوری اور غیر انسانی اقدامات کو رکوائیں اور تناز کشمیر کو کشمیری عوام کی رائے کے عین مطابق حل کرانے کی اپنی ذمہ داری نبھاکر،اس خطے کے امن کو قائم رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ورنہ ایسی صورتحال کے دہوتے ہوئے ایک معمولی چنگاری بھی خرمن امن کو آگ لگا سکتی ہے اور جس کے نہ صرف اس خطے بلکہ پورے عالمی امن پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔
اجلاس میں حکومت پاکستان سے اپیل کی گئی کہ وہ ایک فریق ہونے کے ناطے اپنا کردار ادا کرے۔سیاسی اور سفارتی محاذ کو متحرک کرکے دنیا کے سامنے مقبوضہ ریاست کی صورتحال اور اس کے کے اثرات سے آگاہ کرے۔ رسمی بیانات کے بجائے ٹھوس اقدامات کرے۔اجلاس میں واضح کیا گیا کہ تحریک آزادی کشمیر کودبانے کے تمام حربے ان شا اللہ ناکام ہونگے۔ہر محاذ پر جدوجہد پوری قوت سے جاری رہے گی اور ان شا اللہ آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔یہ نوشتہ دیوار پر لکھا ہوا ہے۔اجلاس کے اختتام پر ہفتہ رفتہ کے شہدا اور عاشق کشمیری کی بلندی درجات کیلئے دعا کی گئی۔