جمعرات‬‮   18   اپریل‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

”دی کشمیر فائلز‘ کے بارے میں سچ بولنے پر آئی ایف ایف آئی جیوری کے سربراہ کی تعریف

       
مناظر: 826 | 30 Nov 2022  

دہلی (نیوز ڈیسک ) بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے بہت سے لوگوں نے متنازعہ بالی ووڈ فلم ” دی کشمیرفائلز” کے بارے میں سچ بولنے پر اسرائیلی فلم ساز اور انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی)کی جیوری کے سربراہ Nadav Lapid کی تعریف کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق Nadav Lapidنے پیر کو گوا میں 53ویں آئی ایف ایف آئی کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دی کشمیر فائلز کو بیہوہ قرار دیتے ہوئے اسے محض ایک پروپیگنڈہ قرار دیا ۔ انہوں نے مسابقتی سیکشن میں فلم کو شامل کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ فہرست میں “دی کشمیر فائلز” کے شامل ہونے سے تمام ججز پریشان اور حیران ہیں۔
حزب اختلاف کی بڑی جماعت کانگریس نے لیپڈکے ریمارکس کو مودی حکومت کے لیے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ آخرکار نفرت کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔
کانگریس کے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی چیئرپرسن سپریا شرینے نے ایک ٹویٹ میں کہا”وزیراعظم مودی، ان کی حکومت، بی جے پی اور دائیں بازووالوں نے ‘دی کشمیر فائلز’ کی خوب تشہیر کی ہے۔ انڈیا جیوری کے سربراہ لاپڈ نے اسے ’پروپیگنڈا،بے ہودہ اور فلم فیسٹیول کے لیے نامناسب‘قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ آخرکار نفرت کی چیلنج کیا گیا۔
کانگریس کی ترجمانShama Mohamed نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا جیوری کے صدر ندناڈو لیپڈنے ‘دی کشمیر فائلز’ کو بیہودہ پروپیگنڈہ قرار دیا۔ بھارت کے لوگوں کو پولرائز کرنے کی کوشش میںبی جے پی حکومت نے فلم کی تشہیر میں پورا زور لگایا، جس کے نتیجے میں بین الاقوامی سطح پر بھارت کو بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے ‘دی کشمیر فائلز’ کے بارے میں بیان پر لیپڈ کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا ’دی کشمیر فائلز‘ کے بارے میں لاپڈ کے ریمارکس حقیقت پرمبنی ہیں۔فلم ایک فریق کی طرف سے دوسرے فریق کے خلاف پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں۔
صحافی شاکشی جوشی نے اپنے ٹوئٹ میں لیپڈ کے ریمارکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کوئی پروپیگنڈہ فلم بناتے ہیں اور اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے کسی فلم کو انعام دلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے جو بیہودہ ہو تو یہ کتنی شرمناک بات ہے۔
یاد رہے کہ ’دی کشمیر فائلز‘ کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوتوا کے پیروکاروں کی جانب سے سراہا گیا تھا جب کہ ناقدین اور مسلم گروپوں نے اسے مسلمانوں کے خلاف نفرت قرارد یا تھا۔