منگل‬‮   19   مارچ‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

مقبوضہ کشمیر چار سال بعد بھی اسمبلی انتخابات کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا :نیشنل کانفرنس

       
مناظر: 408 | 1 Apr 2023  

 

سری نگر(نیو زڈیسک ) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے کے چار سال بعد بھی اسمبلی انتخابات کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ۔ جموں وکشمیر میں نئی حلقہ بندیوں کا کام مکمل ہونے کے بعد اسمبلی انتخابات کا امکان تھا تاہم الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر جموں و کشمیر میں انتخابات بارے خاموشی اختیار کر لی ہے۔نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں مزید تاخیر کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے کردار پر ایک بار پھر بڑا سوالیہ نشان لگا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے کہا الیکشن کے انعقاد کی الیکشن کمیشن کوکوئی جلد نظر نہیں آتی ہے اور انتخابات میں تاخیر کے نت نئے بہانے ڈھونڈنے پیش کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اب پوری طرح واضح ہوگئی ہے کہ بی جے پی کی جموں و کشمیر یونٹ لوگوں کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہے اور ان کے پاس ووٹروں کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں کیونکہ بی جے پی والے واضح طور پر عوام کے دکھوں کو کم کرنے میں مکمل ناکام رہے ہیں۔

عمران نبی ڈار نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے امید کی جا رہی تھی کہ وہ کرناٹک کے انتخابات کے ساتھ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان کرے گا لیکن ایس نہیں ہوا۔ایسا لگتا ہے جیسے جموں و کشمیر کے لوگوں کو گہری کھائی میں ڈال دیا گیا ہے اور انہیں یکسر بھلا دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی انتخابات میں مزید تاخیر کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ موسم بھی خوشگوار اور کسی بھی انتخابی مشق کے لئے موزوں ہو رہا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ۔اگر کرناٹک میں انتخابات ہو سکتے ہیں تو جموں و کشمیر میں کیوں نہیں ہو سکتے؟ بی جے پی لوگوں کی بڑھتی ہوئی پریشانیوں کو خاطر میںنہیں لارہی ہے،اسے صرف اپنے انتخابی امکانات کی فکر ہے۔وہ جانتے ہیں کہ وہ اپنے معاملات کی وجہ سے یہاں بری طرح شکست کھا جائیں گے۔