منگل‬‮   19   مارچ‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز بھی بھارتی حکومت کی انتقامی کارروائی کی زد میں

       
مناظر: 714 | 1 Apr 2023  

نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس شائع کرنے والی عالمی تنظیم ‘رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز(آر ایس ایف) بھی بھارتی حکومت کی انتقامی کارروائی کی زد میں آگئی ہے ۔ بھارت کو صحافیوں کے لیے زیادہ خطرناک ملک قرار دینے پرآر ایس ایف پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں ایک صحافتی ادارے کی مالی مدد کر رہا ہے ۔
جموں میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے خصوصی جج اشونی کمار کی عدالت میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی(ایس آئی اے) نے 16 مارچ کوعبد العالا فاضلی اورفہد شاہ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام قانون(یواے پی ایکٹ ) ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کی تھی ۔ فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ آن لائن میگزین دی کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ کوآر ایس ایف سے 10 لاکھ روپے کی رقم موصول ہوئی تھی۔ فرد جرم میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ اس سلسلے میںآر ایس ایف نے پولیس انکوائری سوال کا کوئی جواب نہیں دیا ۔ پولیس کے دعووں پر تبصرے کے لیے دی انڈین ایکسپریس نے آر ایس ایف سے رابطہ کیا ہے ۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق آر ایس ایف نے کہا ہے کہ اس معاملے میںمتعلقہ اتھارٹی کی طرف سے باضابطہ اطلاع کا انتظار کیا جارہا ہے ایسا لگتا ہے کہ ایس آئی اے کے اہلکار اپنی چارج شیٹ میں آر ایس ایف کو شامل کرنے سے زیادہ مطمئن نہیں ہیں۔ پولیس کے خصوصی اختیارات والی ایجنسی کے لیے جو انسانی حقوق کا بہت کم خیال رکھتی ہے، آر ایس ایف پر الزام لگا رہی ہے عجیب بات ہے ہمارا مینڈیٹ جمہوریت کی ضمانت کے طور پر آزادی صحافت کا دفاع کرنا ہے۔ ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس کے لیے ہم جو طریقہ کار استعمال کرتے ہیں وہ بالکل شفاف ہے، اور ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ آر ایس ایف کے کام کا مقصد کسی خاص ملک پر تنقید کرنا نہیں ہے، بلکہ ہر ملک میں آزادی صحافت کی درست تصویر فراہم کرنا ہے،۔

ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے صحافی فہد شاہ اور ماہر تعلیم عبد العلی فاضلی کے خلاف دائر اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانب سے آمدنی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے سبسکرپشن ماڈل کو استعمال کیا جارہا ہے ۔کشمیر والا ایک سبسکرپشن ماڈل پر کام کرتا ہے جس میں قارئین ویب سائٹ کے مواد تک رسائی کے لیے ادائیگی کرتے ہیں۔کشمیر یونیورسٹی سری نگرکے40سالہ پی ایچ ڈی سکالر عبد العالا فاضلی اور سرکردہ کشمیری صحافی فہد شاہ کے خلاف بھارت سے بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

جموں میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے خصوصی جج اشونی کمار کی عدالت میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی(ایس آئی اے) نے 16 مارچ کوعبد العالا فاضلی اورفہد شاہ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام قانون(یواے پی ایکٹ ) ایکٹ کی دفعہ 13 ،18،39, ، 153B،121،اور35 ایف سی آر اے کی دفعات بھارتی حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے، بھارتی یک جہتی کو نقصان پہنچا نے ، بھارت کے خلاف سازش کرنے اور کشمیر پر پاکستانی بیانیے کو اجاگر کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی ۔

کے پی آئی کے مطابق . عبد العالا فاضلی کواپریل 2022 میں جبکہ فہد شاہ کوجنوری 2021میں گرفتار کیا گیا تھا۔کشمیر یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے طالبعلم عبد العالا فاضلی نے تقریبا 12 سال قبل 6 نومبر2011 کو آن لائن میگزین دی کشمیر والا میں جموں وکشمیر کی صورت حال پر غلامی کی بیڑیاں ٹوٹ جائیں گی کے عنوان سے ایک مضمون لکھا تھا۔ پولیس نے اس مضمون کی پاداش میں بارہ سال بعد بغاوت کا مقدمہ قائم کیا تھا۔ آن لائن میگزین دی کشمیر والا کے ایڈیٹر انچیف فہد شاہ جنوری 2021میں ان کے پورٹل کی طرف سے چلائی گئی ایک خبر پردرج مقدمے میں گرفتار کیاگیا تھا کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد 09جون کو جموں کی کوٹ بلوال جیل منتقل کر دیا گیا۔

کشمیر یونیورسٹی کے 40 سالہ طالبعلم فاضلی فارماسیوٹیکل سائنس میں ڈاکٹریٹ کر رہے ہیں۔ تھا۔ایس آئی اے کے اہلکاروں نے پی ایچ ڈی کے طالبعلم عبد العالا فاضلی اور دی کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ ، جو پہلے سے ہی جیل میں ہیں ،کی رہائش گاہ اور میگزین کے دفتر پر چھاپے مارے تھے اور تلاشی لی تھی ۔ عدالت سے دو بار ضمانت ملنے کے بعد شاہ کو 14 مارچ کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ فہد شاہ نے 4 فروری کو جنوبی کشمیر میں ہوئے ایک انکانٹر کے بارے میں ایک رپورٹ اپنی ویب سائٹ پر شائع کی تھی جس میں مارے گئے ایک شخص کے رشتہ داروں نے کہا تھا کہ ان کا بیٹا دہشت گرد نہیں تھا۔فاضلی 2016 میں سڑکوں پر ہوئے احتجاج کے دوران اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب انہوں نے مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کئی ٹی وی پروگراموں میں حصہ لیا تھا۔