منگل‬‮   23   اپریل‬‮   2024
پاکستان سے رشتہ کیا     لا الہ الا الله
پاکستان سے رشتہ کیا                    لا الہ الا الله

بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم سے روکا جائے:مسلم لیگ مقبوضہ جموں وکشمیر

       
مناظر: 698 | 13 Jan 2023  

 

سری نگر(نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ مقبوضہ جموں وکشمیر نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب سے روکا جائے اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے رجوع کیا جائے۔ ترجمان مسلم لیگ مقبوضہ جموں وکشمیر نے جاری ایک بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ کشمیریوں کو بھارتی نسل کشی سے بچایا جائے ۔ عالمی برادری زمینی حقائق سے بیدار ہو جائے اپنی آنکھیں کھو لے اور جموں وکشمیر کی صورت حال کو غیر جانبداری سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازعہ خطے میں کیا ہو رہا ہے۔ لیگ مقبوضہ جموں وکشمیر نے نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید پارٹی چیرمین مسرت عالم بٹ کی ہمت اور ثابت قدمی پر انہیں سلام پیش کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں اپنی زندگی کا نصف حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا ہے۔ وہ بغیر مقدمہ چلائے طویل عرصے سے قید ہیں اس طرح وہ ایشیا کے سب سے طویل عرصہ قید رہنے والے سیاسی قیدی بن گئے ہیں ۔ ترجمان نے مقبوضہ جموں کشمیر میںبڑے پیمانے پر کریک ڈان کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ہندوستانی فوج نے ہندو انتہا پسندوں پر مشتمل خوفناک ویلج ڈیفنس گارڈز کے ارکان کے ساتھ دوسرے ہفتے بھی مسلسل مسلمانوں کی رہائش گاہوں پر گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا، پیر پنچال رینج کے پونچھ اور راجوری کے کئی دیہاتوں اور قصبوں، ڈوڈا، کشتواڑ، رامبن، وادی چناب، اور ریاسی اور کٹھوعہ اضلاع میں فوجی کارروائیوں جاری ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راجوری ضلع کے سندر بنی علاقے میں جنگ بندی لائن کے قریب ہندو انتہا پسندوں پر مشتمل خوفناک ویلج ڈیفنس گارڈز کے ارکان کے لیے مہادیو مینکا فائرنگ رینج میں تربیتی کیمپ قائم کیا گیا ہے جس کی وجہ سے علاقے کے مسلمانوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔مسلم لیگ بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں خطے کے مسلمانوں پر مظالم اور ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ دو ہفتے میںتقریبا چار درجن مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور پولیس اسٹیشنوں اور آرمی کیمپوں میں خواتین سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔